http://www.islamgreen34-palestine.tr.gg

فلسطين والاستقلال

PALESTİNE

فلسطين والاستقلال





http://palestine-info-urdu.com/ur/default.aspx?xyz=U6Qq7k%2bcOd87MDI46m9rUxJEpMO%2bi1s7%2b6gWwz4B%2f0Sqw%2b06MoknGXKQvVbDtINKWGAuHo2Mt7iPPq9hL0ZIHRma2S%2fHrkW68MyBgGw6BX0C4Fd%2f62U%2bq5phLQOxgLQZYsB1zzpGq4o%3d



مشرقی بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کا نیا منصوبہ طشت ازبام

[ 05/03/2014 - 04:31 AM ]
 
مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ مرکز اطلاعات فلسطین

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے نے اپنی رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ صہیونی حکومت مشرقی بیت المقدس کی قدیم دیواروں کے قریب ایک نیا توسیعی منصوبہ شروع کرنے والی ہے۔ جس میں یہودیوں کےلیے رہائش گاہوں کے علاوہ دیگر عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔

وادی حلوہ۔ سلوان انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر بیت المقدس کی قدیم دیوار کے ساتھ ایک پارک، ایک اسپورٹس کلب اور کئی رہائشی فلیٹس تعمیر کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ان کےعلاوہ اسی مقام پر ایک معبد بھی تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے لیے"جثمانیہ کنیسہ" کا نام تجویز دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے تعمیرات کے لیے "موریا" نامی ایک کمپنی کو کام سونپا گیا ہے۔ یہ کمپنی اس سے قبل بھی بیت المقدس میں صہیونی بلدیہ کے زیرانتظام ہونے والے تعمیراتی منصوبوں میں شامل رہی ہے۔

فلسطینی تجزیہ نگار احمد صب لبن کا کہنا ہے کہ قدیم بیت المقدس کی دیواروں کے ساتھ تعمیرات کا مقصد یہودی کالونی"بیت اروط" کو جثمانی معبد سے ملانے کی سازش ہے۔ معبد اور یہودی کالونی کےدرمیان چونکہ جگہ خالی موجود ہے اس لیے صہیونی حکومت وہاں پر مزید تعمیرات کر کے دونوں کو باہم مربوط کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صہیونی کنیسٹ میں شامل صہیونی شدت پسند تنظیم" جیوش ہوم" کے نفتالی بینٹ اس منصوبے کے نگراں ہیں۔ وہ ماضی میں بھی بیت المقدس میںیہودی توسیع پسندی کے منصوبوں میں پیش پیش رہےہیں۔